تازہ پتوں کو پسے کر لیپ بنالیں۔ آگ کے جلے ہوئے پر نیم کا لیپ لگانے سے انفیکشن نہیں ہوتا۔ کوئی بھی چوٹ ہو معمولی زخم ہو یا ایکسیڈنٹ کے خطرناک زخم ہوں ان پر نیم کا لیپ لگانے سے زخم جلدی پھر جاتے ہیں۔
قدرت کے بے بہا قیمتی تحائف میں سے نیم کا درخت ایک ایسا انمول تحفہ ہے جس کا ایک ایک ذرہ انوکھے فوائد کا حامل ہے۔ خواہ پھل ہو، پتے ہوں، ڈالیاں ہوں، ان میں بے شمار فوائد ہیں مگر نقصانات سے بالکل پاک ہے۔ یہ قدرت کی چند ایسی نعمتوں میں سے ایک ہے جس میں صرف فائدے ہی فائدے ہیں اور سال بھر میں بآسانی دستیاب ہوجاتی ہے۔ نیم ایک اینٹی بیکٹیریل ہے۔اینٹی پیراسائٹک ہےاینٹی فنگل ہےاینٹی انفلامیٹری ہےنیم میں موجود ’’وٹامن سی‘‘ جلدی امراض میں نہایت کارآمد ثابت ہوتی ہے۔نیم کے استعمال کے چند طریقے ملاحظہ فرمائیں۔1۔ نیم کا ابلا ہوا پانی: ایک لیٹر پانی میں 40 نیم کے پتے یا پھر مٹھی بھر پتے ڈال کر ابالیں جب پتے رنگ بدل دیں اور پانی ’’ہرا‘‘ ہوجائے تو اسے چھان کر کسی صاف بوتل میں بھر کر رکھ دیں۔ یہ پانی کارآمد ہے اگر بال بہت جھڑتے ہوں اور خشکی بھی ہو تو شیمپو کے بعد آخر میں یہ پانی بالوں پر ڈال دیں۔ اس کی اینٹی سیپٹک اور اینٹی بیکٹیریل خوبیاں آپ کو خشکی سے نجات دلائیں گی۔ بالوں میں اکثر گرمی کے موسم میں پسینے کی بدبو ہوجاتی ہے اس کی وجہ بھی خشکی ہوتی ہے اس کے استعمال سے آپ کے بال صاف ہوجائیں گے جبکہ یہ بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتے ہوئے انہیں بڑھنے میں مدد دے گا۔ یہ پانی آپ سکن ٹونر کی طرح بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اگر آپ روزانہ رات کو سونے سے پہلے اس ٹونر سے چہرہ صاف کرتی ہیں تو کچھ ہی وقت میں چہرے کے جملہ مسائل جیسے بلیک ہیڈز، وائٹ ہیڈز، داغ دھبے چھائیاں اور سیاح حلقے اور ایسے دیگر مسائل حل ہوجائیں گے۔ اگر مسوڑھوں میں انفیکشن ہوتو اس ابلے ہوئے نیم کے پانی سے کلیاں کرنے سے فائدہ ہوگا۔ 2۔ نیم کی نبولی:روزانہ ایک نیم کی نبولی پانی کے ساتھ کھانا جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ یہ خون صاف کرتی ہے اور ماہرین کہتے ہیں کہ نیم کھانا ڈائبیٹک مریضوں کیلئے انسولین کا کام کرتی ہے۔ یہی نبولی (پیلے رنگ کی) چوسنے سے خون صاف ہونے کے علاوہ قبض بھی دور ہوجاتی ہے۔ اگر پیٹ میں کیڑے ہوں تو وہ بھی ان کے استعمال سے مرجاتے ہیں۔ 3۔ نیم کا تیل: اگر آپ کی جلد بہت حساس ہے اور بلیک ہیڈز سے چھٹکارا مشکل لگتا ہو تو نیم کے تیل کے فقط 2 سے 3 قطرے پانی میں گھول کر بلیک ہیڈز پر لگائیں۔ روزانہ کے استعمال سے بلیک ہیڈز جھڑ جائیں گے اور دوبارہ نہیں ہوں گے۔ آپ اپنے بالوں کیلئے جو بھی تیل استعمال کرتے ہیں خواہ وہ زیتون کا تیل ہو یا بادام کا یا پھر ناریل کا تیل ہو بس اس میں تھوڑا سا نیم کا تیل ملاکر سر کی مالش کریں اس سے جڑوں تک بلڈ سرکولیشن بہتر ہوگا اور بال تیزی سے بڑھیں گے۔ ناخنوں میںفنگل انفیکشن ہوتو چند قطرے نیم کے تیل سے ناخنوں کی ہلکی مالش کریں۔ اس سے انفیکشن بھی کم ہوگا بڑھے گا نہیں۔ یہ انفیکشن اکثر ایک ناخن سے ہی باقی ناخنوں کو بھی لگ جاتا ہے۔ روزانہ کی مالش سے دوسرے ناخن اس انفیکشن سے محفوظ رہیں گے اور ناخن اگر کمزور ہوں مڑ جاتے ہیں تو صحت مند ہوجائیں گے۔ مگر یہ احتیاط لازمی ہے کہ نیم کا تیل خوش ذائقہ نہیں ہوتا اس لئے کچھ بھی کھانے سے پہلے ہاتھ اچھی طرح دھولیں تاکہ تیل کے اثرات سے محفوظ رہیں۔ 4۔ نیم کا پائوڈر:نیم کے پتے دھوکر سکھالیں پھر پیس کر پائوڈر بنالیں‘ چہرے کی رنگ نکھارنے اور چہرہ پررونق بنانے کیلئے نیم کا پائوڈر، گلاب کی پتیوں کاپائوڈر، دہی اور تھوڑا سا دودھ ملاکر ایک پیسٹ بنالیں۔ چہرے پر لگاکر 15 منٹ کے بعد پانی سے دھولیں مگر پانی میں 2,3 کھانے کے چمچ عرق گلاب ملا ہوا ہو۔ چہرے پر رونق اور نکھار آجائے گا۔ اس کے علاوہ داڑھ کی درد میں یہ پائوڈر منجن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ 5۔ نیم کا لیپ:تازہ پتوں کو پسے کر لیپ بنالیں۔ آگ کے جلے ہوئے پر نیم کا لیپ لگانے سے انفیکشن نہیں ہوتا۔ کوئی بھی چوٹ ہو معمولی زخم ہو یا ایکسیڈنٹ کے خطرناک زخم ہوں ان پر نیم کا لیپ لگانے سے زخم جلدی پھر جاتے ہیں۔ 6۔ اگر پلکوں کے بال جھڑ گئے ہوں تو:نیم کے پھولوں کا کاجل لگانے سے پلکیں موٹی ہوں گی اور اگر پلکوں کے بال جھڑ گئے ہوں تو وہ بھی اُگ آئیں گے اس کے علاوہ یہ آنکھوں کی خارش بھی دور کردیتا ہے۔ طریقہ: نیم کے پھول لے کر روئی میں لپیٹ کر بتی بنائیں اور چراغ میں سرسوں کے تیل میں جلائیں اور اس کا کاجل حاصل کرے اس کے بعد یہ کاجل چھ ماشے، پھٹکڑی بھونی ہوئی ایک ماشہ کو دو تولے مکھن میں ملاکر کانسی کے کٹورے میں نیم کے ڈنڈے سے رگڑیں اور آنکھوں میں لگائیں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں